News Details

10/08/2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن اور رائٹ ٹوانفارمیشن کمیشن کو مزید فعال اورمستحکم بنانے کے لیے متعلقہ قوانین میں ترامیم تجویز کرنے کی ہدایت کی ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن اور رائٹ ٹوانفارمیشن کمیشن کو مزید فعال اورمستحکم بنانے کے لیے متعلقہ قوانین میں ترامیم تجویز کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ان دونوں کمیشنز میں خدمات کی فراہمی کو عوامی توقعات کے مطابق بنانے کے لیے متعلقہ قوانین کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ جس مقصد کے لیے ادارے بنے ہیں ان کے سو فیصد نتائج حاصل ہوں۔ یہ ہدایت انہوں نے جمعہ کے روز رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن اور خیبر پختونخوارائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن کے دو الگ اجلاسوں کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان کے علاو ¿ہ چیف کمشنر خیبر پختونخوا رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن فرح حامد خان، رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن کے کمشنرز ذاکر حسین، محمد عاصم امام اور دیگر اجلاس میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر متعلقہ حکام کی جانب سے رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن اوررائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن کے پس منظر ، مینڈیٹ ، لیگل فریم ورک، کار کردگی اور دیگر امور بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیر اعلیٰ نے رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چیف کمشنر جبکہ خیبر پختونخوا رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن میں دو کمشنرز کی فوری تعیناتی کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ نے عوام کومو ¿ثر انداز میں خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے سرکاری افسران کی ترقی کے سلسلے میں دونوں کمیشنزسے سرٹیفکیٹ کی شرط شامل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مزید برآں وزیر اعلیٰ نے ان دونوں اداروں کو وسیع پیمانے پر عوامی آگہی کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ادارے عوام کو مینڈیٹ اور خدمات بارے آگاہی دینے کےلئے پر خصوصی مہم چلائیں تاکہ عوام کو ان دونوں اداروں بارے علم ہو اور وہ اپنی شکایات کی دادرسی کے لیے رجوع کریں۔ وزیر اعلیٰ نے ڈپٹی کمشنرز کے زیر اہتمام کھلی کچہریوں میں رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن کے نمائندوں کو بھی شرکت کرنے اور لوگوں کو اپنے ادارے بارے معلومات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ عوام کے اداروں پر اعتماد کا انحصار شکایات کے بر وقت ازالے پر ہے، عوام شکایت ہی تب لاتے ہیں جب ان کا اعتماد ہو کہ ادارے موجود ہیں جو کہ ازالہ کریں گے. رائٹ ٹو انفارمیشن پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معلومات مانگنے کے کلچر کو معلومات کی فراہمی کے کلچر میں تبدیل کرنا ہوگا۔