News Details

05/08/2024

آج ہم اور ہمارے بچے اپنے گھروں میں محفوظ زندگی گزار رہے ہیں تو یہ ان شہداءکی قربانیوں کی وجہ سے ہے.وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواسردار علی امین خان گنڈا پورنے پولیس شہداءکی قربانیوں اور ان کے لواحقین کے صبر و استقامت کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آج ہم اور ہمارے بچے اپنے گھروں میں محفوظ زندگی گزار رہے ہیں تو یہ ان شہداءکی قربانیوں کی وجہ سے ہے جنہوں نے ہمارے لئے اپنی جا نیں قربان کردیں اور ان کی قربانیوں کو جتنا بھی خراج تحسین پیش کریں وہ کم ہے۔ بحیثیت وزیراعلیٰ میں پولیس اور فوج کے شہداءسمیت ان تمام لوگوں کو بھی سلا م پیش کرتا ہوں جنہوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کی قربانیاں دیں۔ اتوار کے روزپشاور میں یوم شہدائے پولیس کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پولیس شہداءہمارا فخر ہیں، ان کے بچوں کا خیال رکھنا ہمارا فرض ہے کیونکہ ان شہداءنے ہمارے بچوں کے محفوظ مستقبل کے لئے اپنی جانیں قربان کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات پر فخر ہے کہ وہ ایک ایسے صوبے کے وزیراعلیٰ ہیں جو فرنٹ لائن پر ملک کی جنگ لڑ رہا ہے اور اس صوبے کی پولیس نے اس جنگ میں قربانیوں کی وہ داستان رقم کی ہے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، الفاظ ختم ہوجائیں گے لیکن پولیس کی قربانیوں کی داستان ختم نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم تبھی ایک عظیم قوم بنیں گے جب ہم اپنے ان شہداءکی قربانیوں اور ان کے لواحقین کے درد کو دل سے محسوس کریں گے، ہم نے اپنے شہیدوں اور غازیوں کو سب سے اونچا مقام دینا ہے جب ہم اپنے شہیدوں کو ان کا جائز مقام دیں گے تو ملک کے لئے قربانی دینے والے پیدا ہوتے رہیں گے۔ ہم نے اپنے جوانوں اور غازیوں کی ہمت کو بڑھانا ہے اور کسی بھی ذاتی یا انفرادی فعل کی وجہ سے فورسز کے جوانوں اور افسران کو تضحیک کا نشانہ نہیں بناناچاہیئے کیونکہ وہ اندرونی اور بیرونی خطرات کا مقابلہ کر رہے ہیں اور انہیں ہمارے تعاون اور سپورٹ کی ضرورت ہے، وہ سینہ تان کر دشمن کے سامنے ہمارے لئے کھڑے ہیںاورمجھے فخر ہے اپنی فورسز کے جوانوں پر جو بارڈر سے لیکر چوراہوں تک کھڑے ہو کر ہماری حفاظت کر رہے ہیں۔ صوبے میں امن و امان کے قیام کو اپنی حکومت کی پہلی ترجیح قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ خزانے میں پیسے ہوں یا نہ ہوں پولیس کی تمام ضروریات کو پہلی ترجیح پر پورا کریں گے کیونکہ پولیس کو مستحکم کئے بغیر امن کا قیام نا ممکن ہے اور جب تک امن نہیں ہوگا تب تک خوشحالی نہیں آئے گی۔ اس لئے صوبائی حکومت نے پولیس کی گاڑیاں، اسلحہ اور دیگر آلات کی خریداری کے لئے خطیر فنڈز دے دئیے ہیں اور مزید فنڈز بھی دئیے جائیں گے۔ پولیس شہداءکے بچوں کی فلاح و بہبود کو اپنی حکومت کی اہم ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہداءکے بچوں کی فلاح و بہود پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ کیونکہ یہ ہم سب کے بچے ہیں اور ان کو تعلیم کے حصول یا کسی بھی حوالے سے کوئی مشکل کا سامنا نہ ہو۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے بطور اے ایس آئی بھرتی کےلئے ضم اضلاع سمیت صوبے کے پولیس شہداءکے بچوں کے کوٹے کو 100 فیصد بڑھانے جبکہ ٹریفک چالان کی مد میں حاصل ہونے والی رقم کا 20 فیصد حصہ شہداءکے لواحقین کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ شہداءکے لواحقین وزیراعلیٰ ہاو ¿س سمیت جس کسی بھی سرکاری دفتر میں جائیں گے انہیں پہلی ترجیح دی جائے گی اور ان کا مسئلہ سب سے پہلے حل کیا جائے گا۔ سردار علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے پولیس اور فوج سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سرکاری محکموں کے دوران ڈیوٹی شہید ہونے والے اہلکاروں کے ورثاءکو سرکاری ہاو ¿سنگ اسکیموں میں مفت پلاٹس دینے کا فیصلہ کیا کہ جس پر عملدرآمد جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ داخلہ میں ایک الگ سے سیل کے قیام پر کام کیا جارہا ہے جو شہداءکے لواحقین کے مسائل کو حل کرنے پر کام کرے گا۔ دہشتگردعناصر کو پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو فورسز اور لوگوں پر جہاد کے نام پر حملے کر رہے ہیں تو یہ جہاد نہیں بلکہ جہالت ہے اور جن لوگوں کو آپ نشانہ بنا رہے وہ آپ سے بڑے درجے کے لوگ ہیں لہٰذا اپنی اصلاح کریں اور اس جہالت کے اندھیروں سے خود کو نکالیں۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہم مقابلہ نہیں کر سکتے تو ان کی غلط فہمی ہے، ہمارے غازیوں اور شہیدوں کے لواحقین کا جذبہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم دہشتگردی کے خلا ف پر عزم ہےں اور ہم آخری دہشتگرد کے خاتمے تک لڑیں گے اور اپنے ملک میں امن قائم کر کے رہیں گے۔ ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اپنی فورسز کے ساتھ کھڑے ہےں اگر کسی کو جہاد کا شوق ہے تو وہ وہاں جائیں جہاں جہاد کی ضرورت ہے، اپنے مسلمان بھائیوں کو مارنا کسی صورت جہاد نہیں ہو سکتا۔