News Details

02/06/2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سرداد علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت منرل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن اتھارٹی کا ایک اجلاس وزیر اعلیٰ ہاو س پشاور میں منعقد ہوا جس میں معدنیات سے حاصل ریونیو اہداف، معدنیات کی لیز کا موجودہ نظام، معدنیات کی رائلٹی کی موجودہ شرح سمیت دیگر متعلقہ امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سرداد علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت منرل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن اتھارٹی کا ایک اجلاس گذشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں منعقد ہوا جس میں معدنیات سے حاصل ریونیو اہداف، معدنیات کی لیز کا موجودہ نظام، معدنیات کی رائلٹی کی موجودہ شرح سمیت دیگر متعلقہ امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں معدنیات سے متعلق مروجہ قوانین اور رولز اینڈ ریگولیشنز کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے ان میں ضروری ترامیم سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے۔ محکمہ ہائے خزانہ، معدنی ترقی، ماحولیات اور قانون کے انتظامی سیکرٹریوں کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل معدنیات، وائس چئیرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ نے معدنیات کے لیز اور مائننگ کے طریقہ کار کو یکسر تبدیل کرنے کی ضرورت زور دیتے ہوئے کہا کہ مائننگ کے روایتی طریقہ کار کی وجہ سے صوبے کو معدنیات سے خاطرخواہ نتائج نہیں مل رہے جبکہ غیر قانونی مائننگ سے ماحول کو الگ سے سنگین خطرات لاحق ہیں اس لئے ضرورت اس آمر کی ہے کہ مائننگ کے لئے جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے، مائننگ کی لیز کے طریقہ کار کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے اور صوبے میں موجود قیمتی معدنیات کو صوبے کی آمدن بڑھانے کے لئے موثر انداز میں استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مائننگ کے موجود نظام سے صوبے کو ریونیو کم حاصل ہورہا ہے اور معدنی ذخائر کی تباہی زیادہ کی جارہی ہے جو صوبے کے ساتھ ظلم ہے جس کو روکنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلی کا مزید کہنا تھا کہ معدنیات کے شعبے میں صوبے کے ساتھ یہ ظلم نہ روکا اور صوبے کو خاطر خواہ آمدن حاصل نہ ہوئی تو معدنی ذخائر کو ہیریٹیج قرار دے کر مائننگ پر مکمل پابندی عائد کی جائے گی۔ وزیر اعلی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مائننگ سے متعلق مروجہ قوانین اور ریگولیشنز میں ضروری ترامیم کرکے انہیں سخت سے سخت بنانے پر کام کیا جائے، صوبے میں غیر قانونی مائننگ میں ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیاز سخت کارروائیاں عمل میں لائی جائیں اور غیر قانونی مائننگ میں استعمال ہونے والی مشینریوں کو بہ حق سرکار ضبط کرکے ان کے مالکان کے خلاف پرچے درج کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں پائی جانے والی قیمتی معدنیات ہماری آنے والی نسلوں کا اثاثہ اور امانت ہیں، ان کا تحفظ اور دانشمندانہ استعمال کیا جائے گا، ایسا کسی صورت ہونے نہیں دیا جائے گا کہ معدنی وسائل تباہ ہوریے ہوں، صوبے کو کوئی فائدہ نہ ملے اور صرف مافیاز کو ذاتی فائدہ ملے۔ وزیر اعلی نے مزید ہدایت کی کہ معدنیات کی نیلامی اور دیگر متعلقہ امور کی مو ¿ثر مانیٹرنگ کے لئے جدید طریقہ کار اپنایا جائے اور نیلامی کے عمل کی مکمل اڈیو ویڈیو ریکارڈنگ کی جائے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ صوبے کے معدنی وسائل سے زیادہ سے زیادہ آمدن حاصل کرنے اور کان کنی میں جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لئے اچھی شہرت کے حامل ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کو صوبے کی طرف راغب کرنے کے سلسلے میں ایز آف ڈوئنگ بزنس پالیسی کے تحت سرمایہ کاروں کے لئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا کی جائیں۔ َِ<><><><><><>